ڈیجیٹل زندگی

اب یہ ممکن ہی کہاں ہے سب فیس بک کے دوستوں کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد دی جائے، قریبا 5000 فیس بک رابطوں کے علاوہ، درجنوں واٹس ایپ گروپ میں شامل ہونے کا نقصان یہ ہے کہ بہت سے دوستوں سے رابطہ کم ہوتا چلا جاتا ہے۔ کئی ایک سوال جن کے جواب گوگل سے لئے جا سکتے ہیں وہ بھی دوست جب ہمیں سے پوچھتے ہیں تو کچھ نہ کچھ کوتاہی ہو ہی جاتی ہے، درجنوں سوالوں کے جواب مجھ پر ادھار ہیں، کیا کریں کہ وقت ہی نہیں ملتا، کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ سوچتا ہوں کہ سوچ کہ جواب دوں گا اور پھر وہ سوال کہیں بھیڑ بھاڑ میں گم ہوجاتا ہے، اس ڈیجیٹل زندگی کی اپنی خرابیاں ہیں، کچھ بھی ایکسکلوسو نہیں رہتا، کچھ عرصے سے کچھ بوجھ کم کرنے کے لئے دوستوں کو سالگرہ کی مبارکباد دینے کا سلسلہ موقوف کیا تھا، لیکن اب میرے دوستوں میں لکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے، جن کے بلاگ، کالم پر اگر تبصرہ کرنے بیٹھے تو دن میں کچھ اور نہ کیا جائے، اس لئے بس عجیب سا سلسلہ چلتا ہے، جو کوئی پوسٹ سامنے آئی اس کو پسند کر لیا، کمنٹ کر دئیے ورنہ چپ چاپ دیکھا اور اپنی راہ لی۔۔۔۔۔۔۔۔اب ایسی ڈیجیٹل زندگی میں دوستوں سے رابطہ کیونکر رکھا جائے، سوائے نان ڈیجیٹل زندگی کے دوستوں کے کہ جن سے سالوں بھی بات نہ ہو رابطہ کم نہیں ہوتا، آجکل سب نئے تعلقات وقت چاہتے ہیں۔۔۔۔اب اتنا وقت کہاں سے لایا جائے، پچھلے کچھ عرصے میں کچھ لوگوں کے معصوم سوالوں کے جواب نہ دینے پر ان کی ناراضگی کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے، ایسے میں کیا جائے؟
کوئی تعویز دو رد بلا کا
محبت میری پیچھے پڑ گئی ہے، ایک کیفیت تو یہ ہے اور دوسری
بندہ کلا رہ جاندہ ہے بوہتے یار بناون نال
اتنے دوستوں کی موجودگی میں تنہائی والی کیفیت ہے کہ مٹتی نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
لو جی کرو گل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں